اس فیصلے سے انگلینڈ کے کھلاڑیوں کی پی ایس ایل کے اگلے ایڈیشن میں شرکت متاثر ہوسکتی ہے۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے قومی کرکٹرز پر انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے علاوہ دنیا بھر کی فرنچائز لیگز میں شرکت پر پابندی عائد کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ انگلینڈ کی ڈومیسٹک کرکٹ کے معیار اور مسابقت کو برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔
اس فیصلے کے نتیجے میں انگلینڈ کے کھلاڑیوں کی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں شرکت میں نمایاں کمی آسکتی ہے، جس کا اگلا ایڈیشن آئی سی سی مینز چیمپئنز ٹرافی 2025 کی وجہ سے ان کے ڈومیسٹک سیزن سے ٹکرا جائے گا۔
کرکٹ بورڈ کھلاڑیوں کو کسی بھی ٹورنامنٹ میں حصہ لینے سے بھی روک دے گا، جو انگلینڈ کی ڈومیسٹک لیگز – ٹی 20 بلاسٹ اور دی ہنڈرڈ کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے۔ تاہم صرف وائٹ بال کنٹریکٹ رکھنے والے کھلاڑی اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔
نئی پالیسی کے تحت انگلینڈ کے کھلاڑیوں کو ایک ہی ٹائم فریم میں متعدد فرنچائز لیگز کے لیے رجسٹریشن کرانے سے بھی روک دیا جائے گا، جسے ‘ڈبل ڈپنگ’ کہا جاتا ہے۔
اس اقدام کے نتیجے میں انگلینڈ کے کھلاڑیوں کو کافی مالی نقصان ہوگا لیکن ای سی بی کے چیف ایگزیکٹو رچرڈ گولڈ پرعزم ہیں۔
ای سی بی کے چیف ایگزیکٹیو رچرڈ گولڈ نے کہا کہ ہمیں انگلینڈ اور ویلز میں اپنے مقابلوں کی مضبوطی کا تحفظ کرنے کی ضرورت ہے۔
“یہ پالیسی کھلاڑیوں اور پیشہ ور کاؤنٹیوں کو این او سی جاری کرنے کے بارے میں ہمارے نقطہ نظر کے بارے میں واضح کرتی ہے۔ اس سے ہم ان کھلاڑیوں کی حمایت کرنے کے درمیان صحیح توازن قائم کر سکیں گے جو کمانے اور تجربہ حاصل کرنے کے مواقع حاصل کرنا چاہتے ہیں، جبکہ عالمی سطح پر کرکٹ کی سالمیت کا تحفظ بھی کریں گے، اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہم اپنے ای سی بی مقابلوں کو کمزور نہ کریں، اور سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ انگلینڈ کے کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود کا انتظام کریں۔
واضح رہے کہ دنیا بھر کی لیگز میں سب سے زیادہ انگلینڈ کے کھلاڑیوں شمولیت ہوتی ہے۔ سال 2023 میں انگلینڈ کے کوالیفائیڈ 74 کھلاڑیوں نے فرنچائز ٹورنامنٹس میں حصہ لیا تھا۔